ایک
نوجوان کا گزر ایک فقیر کے پاس سے ہوا اس نے رک کر اُسے کچھ دینا چاہالیکن
جب جیب میں ہاتھ ڈالا . . اسے پتہ چلا کہ بٹوا وہ گھر بھول آیا ہےاُس نے
فقیر سے معذرت کرتے ہوئے کہا : معاف کرنا بڑے میاں !!میں بٹوا گھر چھوڑ آیا
ہوں . . ان شا ء اللہ میں ابھی لیکر آتا ہوںفقیر نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا
: بیٹا تم نے مجھے سب سے زیادہ دیا ہےلڑکا حیران و ششدر ہو کر : لیکن بڑے
میاں میں نے تو آپ کو کچھ نہیں دیا ۔ فقیر نے کہا :تم نے مجھ سے معذرت کی
مجھے عزت و تکریم دی اور ...ایسے کبھی بھی مجھے کسی نے مخاطب نہیں کیااور
یہ میرے نزدیک روپے پیسے سے زیادہ اہم اور عزیز ہے
اے اللہ ! !
ہماری مدد فرما کہ ہم جو بھی کلمہ زبان سے نکالیں اس کی قدر وقیمت کا
اندازہ ہمیں اندازہ اور احساس بھی ہواور اے ہمارے رب نیکی کے کاموں میں
ہماری مدد فرما
اے اللہ ! ! ہماری مدد فرما کہ ہم جو بھی کلمہ زبان سے نکالیں اس کی قدر وقیمت کا اندازہ ہمیں اندازہ اور احساس بھی ہواور اے ہمارے رب نیکی کے کاموں میں ہماری مدد فرما
No comments:
Post a Comment