کوئی بری سے بری سزا بھی اتنی وحشتناک نہ ہوگی جتنا کہ آدمی کا دل سخت ہونا اور اس کا خدا سے دور ہونا۔
خدا نے جہنم کی آگ یونہی پیدا نہیں کی۔ جہنم کی آگ ایسے دلوں کو پگھلانے
کیلئے ہی تو ہے جو خدا کے خوف سے اسی دنیا میں پسیج جانے پر تیار نہیں!
جتنا دل سخت ہوگا اتنا خدا سے دور ہوگا۔ پھر جب دل کی وادی سنگلاخ ہوتی ہے
تو آنکھ میں قحط اتر آتا ہے۔ ایسی آنکھ سے پھر ایک آنسو برآمد نہیں ہوتا۔
چار چیزیں اچھے آدمی کا دل بھی سخت کر دیتی ہیں:
حد سے زیادہ کھانا، حد سے زیادہ سونا، حد سے زیادہ بولنا اور حد سے زیادہ
لوگوں کے ساتھ گھلنا ملنا.... یوں کہ خدا کے ساتھ خلوت نہ رہے۔
جسم بیمار ہوتا ہے تو کھانے پینے کا مزہ ختم ہوجاتا ہے۔ دل بھی جب مبتلائے
شہوت پڑ کر بیمار ہوتا ہے تو وعظ ونصیحت اور سمجھانے بجھانے کا اثر ختم ہو
جاتا ہے۔
(از امام ابن القیم رحمتہ اللہ علیہ)
کوئی بری سے بری سزا بھی اتنی وحشتناک نہ ہوگی جتنا کہ آدمی کا دل سخت ہونا اور اس کا خدا سے دور ہونا۔
خدا نے جہنم کی آگ یونہی پیدا نہیں کی۔ جہنم کی آگ ایسے دلوں کو پگھلانے کیلئے ہی تو ہے جو خدا کے خوف سے اسی دنیا میں پسیج جانے پر تیار نہیں!
جتنا دل سخت ہوگا اتنا خدا سے دور ہوگا۔ پھر جب دل کی وادی سنگلاخ ہوتی ہے تو آنکھ میں قحط اتر آتا ہے۔ ایسی آنکھ سے پھر ایک آنسو برآمد نہیں ہوتا۔
چار چیزیں اچھے آدمی کا دل بھی سخت کر دیتی ہیں:
حد سے زیادہ کھانا، حد سے زیادہ سونا، حد سے زیادہ بولنا اور حد سے زیادہ لوگوں کے ساتھ گھلنا ملنا.... یوں کہ خدا کے ساتھ خلوت نہ رہے۔
جسم بیمار ہوتا ہے تو کھانے پینے کا مزہ ختم ہوجاتا ہے۔ دل بھی جب مبتلائے شہوت پڑ کر بیمار ہوتا ہے تو وعظ ونصیحت اور سمجھانے بجھانے کا اثر ختم ہو جاتا ہے۔
(از امام ابن القیم رحمتہ اللہ علیہ)
خدا نے جہنم کی آگ یونہی پیدا نہیں کی۔ جہنم کی آگ ایسے دلوں کو پگھلانے کیلئے ہی تو ہے جو خدا کے خوف سے اسی دنیا میں پسیج جانے پر تیار نہیں!
جتنا دل سخت ہوگا اتنا خدا سے دور ہوگا۔ پھر جب دل کی وادی سنگلاخ ہوتی ہے تو آنکھ میں قحط اتر آتا ہے۔ ایسی آنکھ سے پھر ایک آنسو برآمد نہیں ہوتا۔
چار چیزیں اچھے آدمی کا دل بھی سخت کر دیتی ہیں:
حد سے زیادہ کھانا، حد سے زیادہ سونا، حد سے زیادہ بولنا اور حد سے زیادہ لوگوں کے ساتھ گھلنا ملنا.... یوں کہ خدا کے ساتھ خلوت نہ رہے۔
جسم بیمار ہوتا ہے تو کھانے پینے کا مزہ ختم ہوجاتا ہے۔ دل بھی جب مبتلائے شہوت پڑ کر بیمار ہوتا ہے تو وعظ ونصیحت اور سمجھانے بجھانے کا اثر ختم ہو جاتا ہے۔
(از امام ابن القیم رحمتہ اللہ علیہ)
No comments:
Post a Comment