Saturday, June 15, 2013

" فکر کے درخت کو صبر کا پانی دیتے رہنا چاہیے تا کہ آنے والی نسلیں

خوشحال زندگی بسر کریں.

زندگی گزارنے کا صحیح لطف اسی میں ہے کہ آپ کا دل محبت اور دماغ

عقل سے بھرا ہو.

بلندی سے کھڑے ہو کر نیچے حقارت سے مت دیکھیں بلکہ یہ سوچیں

کہ کبھی آپ بھی نیچے کھڑے تھے.

کسی پر کیچڑ مت اُچھالو اس سے دوسروں کے کپڑے خراب ہوں یا نہ

ہوں مگر تمھارے ہاتھ ضرور خراب ہو جائیں گے.

جو چھوٹے ہاتھ سے دیتا ہے وہ لمبے ہاتھ سے پاتا ہے.

مانگو گے تو تمھیں دیا جائے گا، ڈھونڈو گے تو پاؤ گے.

علم ایسا بادل ہے جس سے رحمت ہی رحمت برستی ہے.

مشاہدے سے آپ بہت کچھ جان سکتے ہیں مگر سیکھتے تجربے سے

ہی ہیں.

سکھ خوشی کا نام نہیں، غم اور خوشی دونوں سے بے نیاز ہونے کا

نام ہے.

کہنے والا یقین سے محروم ہو تو سننے والا تاثیر سے محروم رہتا ہے.

موت کو یاد رکھنا نفس کی تمام بیماریوں کی دوا ہے.

علم کی طلب میں شرم مناسب نہیں، جہالت شرم سے بد تر ہے ۔ "

No comments:

Post a Comment