Wednesday, June 12, 2013

جو لوگ تلاش کے مقدّس سفر میں دل لے کر نکلتے ہیں‘
وہ حقیقت کو دلبری کے انداز میں پاتے ہیں۔

انہیں کائنات کا ہر ذرہ ایک تڑپتا ہوا دل محسوس ہوتا ہے۔
حقیقت کی ادائے دلبری ایسے متلاشی کو اپنا ذاکر بناتی ہے۔

وہ حقیقت کا ذکر کرتا ہے ‘ حقیقت اس کا ذکر کرتی ہے۔

یہ عجیب سلسلے ہیں۔ دل والے متلاشی اس مقام تک پہنچ سکتے ہیں ‘ جہاں ذکر ‘ ذاکر اور مذکور باہم ہوں۔
یہ وہ مقام ہے جہاں چند ساعتیں صدیوں پر محیط ہوتی ہیں۔

(حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ)

No comments:

Post a Comment